حوزہ نیوز ایجنسی کے صوبہ کردستان میں نمائندہ کو انٹرویو کے دوران مدرسہ علمیہ امام باقر (ع) کامیاران کے مدیر حجت الاسلام سید جلال حسینی نے کہا: غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو تقریباً 8 ماہ گزر چکے ہیں لیکن بدقسمتی سے اس دوران کوئی ملک یا عالمی ادارہ فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کی فریاد رسی کو نہیں پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا: اس عرصے کے دوران غزہ، فلسطین اور رفح میں تقریباً 40 ہزار لوگ صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں اور اس پر بھی مزید ظلم یہ ہے کہ ان شہداء میں 70 فیصد سے زیادہ بچے اور خواتین شامل ہیں۔
مدرسہ علمیہ امام باقر (ع) کامیاران کے مدیر نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں کہا: اس افسوسناک صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ اسلامی ممالک کا اتحاد ہے، ایسا اتحاد جس میں پوری اسلامی دنیا شامل ہو۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی ممالک کا اتحاد یعنی تمام ممالک نہ کہ بعض اسلامی ممالک تو اس اتحاد میں شامل ہوں لیکن بعض دوسرے جعلی صیہونی ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کرتے نظر آئیں۔
حجت الاسلام حسینی نے کہا: جب تک اسلامی ممالک کے بعض سربراہان اپنے مفادات کے لیے غزہ کے عوام کی جانوں اور خون کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے، بلاشبہ یہ جنگ اور خونریزی جاری رہے گی کیونکہ اسرائیلی جب دیکھتے ہیں کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کمزور ہے تو وہ اپنی گستاخی اور مظالم میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔ گذشتہ عرصہ سے اس کی واضح مثال تمام دنیا کے سامنے ہے۔